اشاعتیں

ٹرمپ لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے وائس آف امریکہ سربراہی کے لیے پسندیدہ امیدوار کی نامزدگی

تصویر
[ad_1] ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی پریس ایجنسی کو نظرانداز کرتے ہوئے سرکاری پیسے چلنے والے اہم خبر رساں نیٹ ورک کے لیے  پسندیدہ امیدوار کو نامزد کر دیا ہے۔ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ کیری لیک  جو ایریزونا کے گورنر اور امریکی سینیٹ کے لیے رپبلکن امیدوار کے طور پر ناکام رہیں اور جنہوں نے میڈیا کا ’بدترین ڈراؤنا خواب‘ بننے کا وعدہ کیا، وائس آف امریکہ کی سربراہی کریں۔ وائس آف امریکہ، امریکہ کا سب سے پرانا بین الاقوامی نشریاتی ادارہ ہے جس کی دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں تک رسائی ہے۔ اپنی پہلی انتظامیہ کے دوران ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں پر الزام لگایا گیا کہ وہ اس نیٹ ورک اور اسے چلانے والے ادارے میں مداخلت کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اسے اپنی پروپیگنڈا مشین میں تبدیل کر سکیں اور ان اداروں کو جو دنیا بھر میں آزادانہ اطلاعات کی ترسیل کو فروغ دیتے ہیں، وائٹ ہاؤس کے سرکاری پیغام رسانی کے پلیٹ فارم میں بدل دیں۔ وائس آف امریکہ کے ڈائریکٹر کا انتخاب امریکی ایجنسی برائے گلوبل میڈیا کے مقرر کردہ سربراہ کے ذریعے کیا جاتا ہے، جو حکومت کا آزادانہ سفارتی ادارہ ہے اور ان ریاستی تعاون سے چلنے والے اداروں کی نگ...

’وہ ٹیکس لگاتے ہیں ہم اتنا ہی لگائیں گے‘: ٹرمپ کی انڈیا کو جوابی محصولات کی دھمکی

تصویر
[ad_1] امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی دہلی کی جانب سے امریکی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف سے متعلق اپنی دیرینہ شکایت دہراتے ہوئے انڈیا کو جوابی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیان فلوریڈا میں اپنے نجی ریزارٹ پر ایک نیوز کانفرنس میں کامرس سیکرٹری پک ہاورڈ لوٹنک کے ہمراہ دیا۔ اپنے ’امریکہ فرسٹ‘ نظریے کے تحت متعدد ممالک کو محصولات کی دھمکی دینے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے 2019 میں اپنی پہلی صدارتی مدت کے دوران انڈیا کے لیے ترجیحی تجارتی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ٹرمپ کے قریبی تعلقات کے باوجود انڈیا کو پہلی ٹرمپ انتظامیہ کے تحت ٹیرف کی ایک تلخ جنگ کا سامنا کرنا پڑا جس نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو متاثر کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’ایک لمحے کے لیے ٹیرف کے لفظ کو بھول جائیں۔ اگر وہ ہم پر ٹیکس لگاتے ہیں تو ہم ان پر اتنا ہی ٹیکس لگائیں گے۔ وہ ہم پر ٹیکس لگاتے ہیں، ہم ان پر ٹیکس لگاتے ہیں، اور وہ ہماری تقریباً تمام مصنوعات پر ٹیکس لگاتے ہیں اور ہم ان پر ٹیکس نہیں لگا رہے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ’جوابی لفظ اہم ہے کیونکہ اگر کوئی ہم سے (ٹیکس) چ...

ٹرمپ کی ٹک ٹاک پر پابندی لگانے سے متعلق قانون روکنے کی درخواست

تصویر
[ad_1] امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے کہ اگر ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی بائٹ ڈانس نے اس ایپ کو فروخت نہ کیا تو اس قانون کو ملتوی کر دیا جائے، جو 20 جنوری کو ان کی حلف برداری سے ایک دن پہلے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دے گا۔ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے لکھا: ’اس کیس کی نوعیت اور پیچیدگی کے پیش نظر، عدالت کو قانونی مدت میں تاخیر پر غور کرنا چاہیے تاکہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جا سکے‘ اور اسے ’سیاسی حل تلاش کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔‘ ٹرمپ 21-2017 کے اپنے پہلے دورِ حکومت کے دوران ٹک ٹاک کے سخت مخالف تھے اور انہوں نے قومی سلامتی کی بنیاد پر اس ویڈیو ایپ پر پابندی لگانے کی ناکام کوشش کی تھی۔ رپبلکن پارٹی نے ان خدشات کا اظہار کیا، جس کی تائید سیاسی حریفوں نے بھی کی ہے کہ چینی حکومت امریکی ٹک ٹاک صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے یا جو کچھ وہ پلیٹ فارم پر دیکھتے ہیں، اس میں ہیرا پھیری کر سکتی ہے۔ امریکی حکام نے بھی نوجوانوں میں اس ویڈیو شیئرنگ ایپ کی مقبولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اس کی پیرنٹ کمپنی بیجنگ ک...