اسرائیل کا اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل کا اعتراف
[ad_1]
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں اسرائیل نے قتل کیا تھا۔ اسرائیل کی وزارت دفاع میں ایک تقریب میں کاٹز کا یہ بیان اس بات کا پہلا عوامی اعتراف ہے کہ جولائی 2024 کے آخر میں ایرانی دارالحکومت میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ فرانسیسی خبررساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ہم حوثیوں پر سخت حملہ کریں گے اور ان کی قیادت کا سر قلم کریں گے جیسا کہ ہم نے تہران، غزہ اور لبنان میں ہنیہ، یحییٰ سنوار اور حسن نصراللہ کے ساتھ کیا تھا، ہم الحدیدہ اور صنعا میں بھی ایسا کریں گے۔‘ وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کاٹز نے کہا کہ ’جو بھی اسرائیل کے خلاف ہاتھ اٹھائے گا اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا اور آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کا لمبا بازو اس پر حملہ کرے گا اور اس کا احتساب کرے گا۔‘ وزیر دفاع کے اس بیان سے قبل اسرائیل کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی نہ تو کبھی تردید کی گئی تھی نہ تصدیق، لیکن ایران اور حماس نے اس قتل کا الزام اسی پر عائد کیا تھا۔ غزہ میں فائر بندی کے لیے حماس کی مذاکرا...