اشاعتیں

تک لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لیمبرگینی کا 2029 تک الیکٹرک گاڑی لانے کا ارادہ نہیں

تصویر
[ad_1] پرتعیش سپورٹس کاریں بنانے والی اطالوی کمپنی لیمبرگینی کے چیف ایگزیکٹیو افسر سٹیفن ونکل مین نے پیر کو کہا ہے کہ کمپنی ہمیشہ اٹلی میں ہی اپنی گاڑیاں بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی 2029 میں اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو تبھی ممکن ہے جب لگژری سپورٹس کاروں کی مارکیٹ مکمل طور پر الیکٹرک کاروں کے لیے تیار ہو جائے۔ لیمبرگینی جو ووکس ویگن کی ذیلی کمپنی ہے، نے پہلے کہا تھا کہ اس کی پہلی الیکٹرک گاڑی 2028 میں پیش کی جائے گی۔ تاہم اطالوی حریف فراری اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی پہلی الیکٹرک کار لانچ کرے گی۔ ونکل مین نے شمالی اطالوی شہر بولونیا کے قریب سانت اگاتا بولونیز میں لیمبرگینی کے ہیڈکوارٹرز میں صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نہیں سمجھتے کہ 2029 میں الیکٹرک گاڑی لانا تاخیر ہو گا۔ ہم یہ بھی نہیں سمجھتے کہ ہماری مارکیٹ 2025 یا 2026 تک اس کے لیے تیار ہو گی۔‘ لیمبرگینی نے اس سال اپنے تینوں ماڈلز کو ہائبرڈ میں تبدیل کر دیا ہے، جن میں نیا یوروس ایس ای  ایس یو وی، ریویویلٹو سپورٹس کار، اور موسم گرما میں پیش کی جانے والی نئی تیمراریو سپورٹس کار ش...

تھیمس لنک اور ایسٹ مڈلینڈز ریلوے کی ٹرینوں میں کرسمس کے دوران 9 دن تک خلل پڑتا ہے۔

تصویر
[ad_1] 20 اور 29 دسمبر کے درمیان، نیٹ ورک ریل کچھ ضروری کام کر رہی ہے۔ [ad_2] Source link https://urdupress.co.uk/thameslink-east-midlands-railway-trains-30356742rand4716/?feed_id=1550&_unique_id=677a11476dad9

ون انڈر شافٹ سے لندن وال ویسٹ تک، 2025 میں شہر کی سب سے بڑی پیش رفت

تصویر
[ad_1] منظور شدہ اسکیموں سے لے کر جاری بڑے منصوبوں تک، اگلے 12 مہینوں کے دوران شہر لندن میں ہونے والی کچھ اہم پیش رفتیں یہ ہیں۔ [ad_2] Source link https://urdupress.co.uk/one-undershaft-london-wall-west-30620501rand4716/?feed_id=1446&_unique_id=6777ec41741f5

انڈیا: روسی تیل کی وافر برآمد سے مشرق وسطیٰ میں متبادل کی تلاش تک

تصویر
[ad_1] ایک ماہ پہلے تک انڈیا روس سے وافر مقدار میں تیل خرید کر یورپی یونین ممالک کو بیچ رہا تھا لیکن اب صورت حال بدل چکی ہے۔ روس کی مقامی طلب میں اضافے اور اوپیک معاہدوں سمیت انڈیا کے لیے روسی تیل کی برآمد میں بڑھتی مشکلات کی وجہ سے یہاں کی سرکاری ریفائنریز اب مشرق وسطیٰ کے تیل کی مارکیٹ کا رخ کر رہی ہیں۔ انڈین اخبار ’دا ہندو‘ نے گذشتہ ماہ رپوٹ دی تھی کہ انڈیا نے 2024 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں 58 فیصد اضافے کے ساتھ یورپی یونین کو ڈیزل جیسی تیل کی مصنوعات برآمد کیں، جو زیادہ تر رعایتی روسی خام تیل سے ریفائن کی گئی تھیں۔ یورپی یونین نے دسمبر 2022 میں روسی خام تیل پر قیمت کی حد تعین کرتے ہوئے اس پر قدغنیں لگائیں، لیکن ان پابندیوں کا روسی خام تیل پر اثر نہیں پڑا جس کا فائدہ انڈیا جیسے ممالک نے اٹھایا اور روسی تیل خرید کر یورپ کو صاف شدہ تیل کی مصنوعات برآمد کیں۔ اکتوبر 2024 کے آخر تک انڈیا یورپی یونین کو تیل کی مصنوعات کی سب سے زیادہ برآمد کرنے والا ملک بن گیا، جبکہ یوکرین کی جنگ کے بعد روس سے اس کی تیل کی خریداری ایک فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ اس اضافے کی بنیاد...