اشاعتیں

تیل لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان: پیٹرول کا نرخ برقرار، مٹی کا تیل سستا

تصویر
[ad_1] وفاقی حکومت نے آئندہ 15 دنوں کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے، جن مین پیٹرول کی قیمت کو برقرار رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے پیٹرولیم مصنوعات کے نیے نرکوں کے مطابق آئندہ 15 روز کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے پانچ پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کا اتوار کی رات پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق جاری کردہ اعلامیے کا عکس اعلامیے کے مطابق آئندہ 15 دنوں کے لیے پیٹرول کی قیمت 252 روپے 10 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 255 روپے 38 پیسے فی لیٹر ہو گی۔ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) اعلامیے میں بتایا گیا کہ لائٹ ڈیزل کی نئی قمیت دو روپے78 پیسےفی لیٹر کی کمی کے بعد 148 روپے95 پیسے فی لیٹر ہو جائے گی۔ وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے 32 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے، جس کے بعد اس تیل کی نئی قیمت 161 روپے66 پیسےفی لیٹر ہو گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔ [ad_2] Source link ht...

انڈیا: روسی تیل کی وافر برآمد سے مشرق وسطیٰ میں متبادل کی تلاش تک

تصویر
[ad_1] ایک ماہ پہلے تک انڈیا روس سے وافر مقدار میں تیل خرید کر یورپی یونین ممالک کو بیچ رہا تھا لیکن اب صورت حال بدل چکی ہے۔ روس کی مقامی طلب میں اضافے اور اوپیک معاہدوں سمیت انڈیا کے لیے روسی تیل کی برآمد میں بڑھتی مشکلات کی وجہ سے یہاں کی سرکاری ریفائنریز اب مشرق وسطیٰ کے تیل کی مارکیٹ کا رخ کر رہی ہیں۔ انڈین اخبار ’دا ہندو‘ نے گذشتہ ماہ رپوٹ دی تھی کہ انڈیا نے 2024 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں 58 فیصد اضافے کے ساتھ یورپی یونین کو ڈیزل جیسی تیل کی مصنوعات برآمد کیں، جو زیادہ تر رعایتی روسی خام تیل سے ریفائن کی گئی تھیں۔ یورپی یونین نے دسمبر 2022 میں روسی خام تیل پر قیمت کی حد تعین کرتے ہوئے اس پر قدغنیں لگائیں، لیکن ان پابندیوں کا روسی خام تیل پر اثر نہیں پڑا جس کا فائدہ انڈیا جیسے ممالک نے اٹھایا اور روسی تیل خرید کر یورپ کو صاف شدہ تیل کی مصنوعات برآمد کیں۔ اکتوبر 2024 کے آخر تک انڈیا یورپی یونین کو تیل کی مصنوعات کی سب سے زیادہ برآمد کرنے والا ملک بن گیا، جبکہ یوکرین کی جنگ کے بعد روس سے اس کی تیل کی خریداری ایک فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ اس اضافے کی بنیاد...