اشاعتیں

روس لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لڑائی جاری رکھنا چاہتا تھا، روس کے کہنے پر شام چھوڑا: بشارالاسد

تصویر
[ad_1] شام کے معزول صدر بشار الاسد نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ وہ ایک ہفتہ قبل اپوزیشن فورسز کے دارالحکومت دمشق پر قبضے کے بعد ملک میں ہی رہنا چاہتے تھے، لیکن روسی فوج نے انہیں مغربی شام میں اپنے اڈے سے اس وقت نکال لیا جب وہ حملے کی زد میں آیا۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق بشارالاسد کا اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انہیں تقریباً ایک ہفتہ قبل اپوزیشن فورسز نے معزول کر دیا تھا۔ بشار الاسد نے اپنے فیس بک پیج پر جاری بیان میں مزید کہا کہ انہوں نے ’آٹھ دسمبر کی صبح دمشق چھوڑا، باغیوں کے دارالحکومت پر دھاوا بولنے کے چند گھنٹوں بعد۔‘ بشار الاسد نے بتایا کہ انہوں نے روسی اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں لاذقیہ کے ساحلی صوبے میں واقع ان کے حمیمیم فضائی اڈے کا رخ کیا، جہاں سے وہ لڑائی جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب روسی اڈے پر ڈرون حملہ ہوا تو روسیوں نے آٹھ دسمبر کی رات انہیں روس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے بقول: ’میں نے ملک کسی منصوبے کے تحت نہیں چھوڑا جیسا کہ پہلے رپورٹ کیا گیا۔‘ انگریزی زبان میں ...

روس میں اسد خاندان کی کتنی جائیداد ہے؟

تصویر
[ad_1] شام سے نکلنے کے بعد بشار الاسد اپنی اہلیہ اور تین بچوں کے ساتھ روس میں اپنی نئی زندگی شروع کرنے کو تیار ہیں۔ ڈیلی میل کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا تخمینہ ہے کہ اسد خاندان کی دولت دو ارب ڈالرز ہے، جو متعدد کھاتوں، شیل کمپنیوں، آف شور ٹیکس ہیونز اور رئیل سٹیٹ ہولڈنگز میں پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ اسد کے قریبی حلقوں نے حالیہ برسوں میں ماسکو میں کم از کم 20 پرتعیش اپارٹمنٹس خریدے ہیں جن کی مالیت 30 ملین ڈالرز سے زیادہ ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ خاندان روس کو کیوں محفوظ پناہ گاہ سمجھتا ہے۔  کریملن نے تصدیق کی ہے کہ بشار الاسد کے خاندان کو ولادی میر پوتن کے براہ راست حکم پر پناہ دی گئی ہے، تاہم اس نے اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ اسد کہاں رہائش پذیر ہیں۔ اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field) کہا جاتا ہے کہ اسما اسد، بشار الاسد سے چند روز قبل اپنے بچوں کے ساتھ ماسکو چلی گئی تھیں۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اسد بھی روسی طیارے میں لتاکیا کے قریب روسی حمیمیم ایئر بیس کے ذریعے ماسکو پہنچے تھے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ خاندان ...